No content on this channel :c try Try Looking at shorts maybe lol :p
مدرسہ مظہر العلوم چندن بارہ
نحمدہ ونصلی علی رسولہ الکریم
ابتداء میں یہ ادارہ مکتب کی شکل میں تھا اور مظہری اسلامی درس گاہ کے نام سے رہا ہے۔ اور جب طلبا کی
تعداد بڑھی اور دینی تعلیم پڑھنے پڑھانے کا شوق پیدا ہوا اور مدرسہ کی شکل اختیار کیا تو مدرسین کی تعداد بھی بڑھی اسی موقع سے بہار کی مشہور شخصیت حضرت مولانا قاری محمد فخرالدین گیاوی صاحب مدظلہ العالی مدرسہ ہذا میں تشریف لائے اور انھوں نے مولانا محمد مظہر الحق صاحب کی یادگار میں مدرسہ کا نام مدرسہ مظہر العلوم تجویز کیا، اس سے سب اراکین و معاونین مدرسہ نے پسند کیا اور اس نام سے مدرسہ ترقی کر کے بستی کے اندر نمایا حیثیت حاصل کر چکا تو ادارے کو چلانے کے لئے دستور و آئین کی ضرورت محسوس کی گی تو ایک دستور ساز کمیٹی بنائی گئی جس کے ممبران جناب مولاناشفیع احمد چندن باره، جناب مولانا محمد نور الحق صاحب چندن باره، جناب مولانا محمد انوار الحق صاحب، جناب الحاج و ماسٹر محمد فہیم الحق صاحب نے ۶ ذی قعدہ ۱۴۰۷ کو دستور مدرسہ تیار کئے ہے صفر المظفر ۱۴۰۸ھ بمطابق ۱۹۸۷ مجلس منتظمہ میں پیش کر منظوری حاصل کی آج سے اسی دستور کے مطابق عمل ہوتا رہے گا