Channel Avatar

Light of the Quran 360 @UCjTEDhLnwRXBrMz_9xJ4lcw@youtube.com

60 subscribers - no pronouns :c

Welcome to Light of the Quran 360 . . . قرآن کی آیتوں میں ات


Welcoem to posts!!

in the future - u will be able to do some more stuff here,,,!! like pat catgirl- i mean um yeah... for now u can only see others's posts :c

Light of the Quran 360
Posted 3 weeks ago

What is the name of the first surah in the Quran?

0 - 0

Light of the Quran 360
Posted 3 weeks ago

What is the 5th pillar of Islam?

0 - 0

Light of the Quran 360
Posted 3 weeks ago

What is the name of the Islamic holy book?

0 - 0

Light of the Quran 360
Posted 3 weeks ago

What is the main event celebrated during the month of Ramadan?

0 - 0

Light of the Quran 360
Posted 3 weeks ago

ابوجہل کے بیٹے کلمہ پڑھنے آ رہے ہیں میرے کریم رسول ﷺ نے سارے صحابہ کرام کو بٹھایا اور فرمانے لگے مجھے خبر ملی ہے کہ عکرمہ کلمہ پڑھنے آ رہا ہے میری بات سنو صحابہ کرام کہنے لگے حضور ﷺ حکم کریں تو محبوب ﷺ نے فرمایا کوئی اس کے سامنے اس کے باپ کو گالی نہ دے کوئی اس کے باپ کو اس کے سامنے برا کہہ کے نہ پکارے ابوجہل جو پکا بے ایمان کافر تھا جس کے بارے میں نبی ﷺ نے فرمایا تھا میری امت کا فرعون ابوجہل ہے جس نے اسلام کو مٹانے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگایا حضرت ابوبکر صدیق فرماتے ہیں میں اس دن اتنا رویا کہ میری داڑھی انسوں سے بھر گئی نبی کریم ﷺ فرمانی لگے اس کے بیٹے کو تکلیف ہوگی کوئی اس کے باپ کا کفر نہ گنوائے کوئی اس کی زیادتیوں کا ذکر نہ کرے کوئی اس کے بارے میں کوئی آیت نہ پڑھے کوئی میرا قول نہ دہرائے حضرت سیدنا ابوبکر صدیق فرماتے ہیں میں رونے لگا تو مجھ سے حضرت ابو دردہ کہنے لگے آپ کیوں رو رہے ہیں تو میں نے کہا میں رو رہا ہوں محبوب کی رحمت اللعالمینی یہ کہ محبوب یہ کس کے استقبال کی تیاریاں کرا رہے ہو جس نے ساری زندگی تکلیف دی .

میرے نبی ﷺ اتنے کریم تھے اور ہم لوگوں کی کوئی نہ کوئی کوتاہی تلاش کرتے رہتے ہے ہمارا وطیرہ بن گیا ہے کسی کی ننانوے خوبیاں ہیں لوگوں کی وہ چھپ جاتی ہیں پر ایک خامی ساری دنیا دیکھ لیتی ہے یہ ہمارے اندر کی وہ کمزوری ہے جس نے ہمارے علماء مشائخ اوربزرگوں تک کو معاشرے کے اندر بدنام کر دیا ہے۔ اللہ ہم سب کو نبی ﷺ کے طریقے پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے۔

0 - 0

Light of the Quran 360
Posted 3 weeks ago

دھند اور سموگ دونوں ہوا میں موجود ذرات کی وجہ * سے ہوتے ہیں، لیکن ان میں کچھ اہم فرق ہیں۔

دهند ایک قدرتی واقعہ ہے جو ہوا میں پانی کے بخارات کی گاڑھا ہونے کی وجہ سے ہوتا ہے۔ یہ پانی کی چھوٹی بوندوں کا ایک دکھائی دینے والا بادل ہے جو اس وقت بنتا ہے جب ہوا کا درجہ حرارت اوس نقطہ کے قریب ہوتا ہے۔ صبح سویرے اور دیر شام میں دھند سب سے زیادہ

عام ہے، جب ہوا ٹھنڈی ہوتی ہے۔ سموگ فضائی آلودگی کی ایک قسم ہے جو دھوئیں اور دھند کے امتزاج سے پیدا ہوتی ہے۔ یہ دھول اور راکھ سمیت چھوٹے ذرات کا ایک دکھائی دینے والا بادل ہے، جو گاڑیوں، کارخانوں اور دیگر ذرائع سے آنے والی آلودگی دھند کے ساتھ مل جانے پر بنتا ہے۔ بڑے شہروں اور

flyp# صنعتی علاقوں میں سموگ سب سے زیادہ عام ہے۔

0 - 0

Light of the Quran 360
Posted 3 weeks ago

حالانکہ یہ تلخ حقیقت ہے۔ پرانے زمانے میں کہا جاتا تھا کتے سے کہا گیا: تم انسانوں کے گھروں کی حفاظت کرو گے، اور انسان کے بہترین دوست بنو گے۔ تمہیں ان کے چھوڑے ہوئے کھانے سے گزارا کرنا ہوگا، اور میں تمہیں تیس سال کی زندگی دوں گا۔

کتے نے کہا: تیس سال بہت زیادہ ہیں، مجھے صرف پندره سال چاہیے۔ چنانچہ اسے اس کی مرضی کے مطابق مل گیا۔

بندر سے کہا گیا "تم درخت کی شاخوں پر جھولتے رہو گے، اور لوگوں کو ہنسانے کے لیے کرتب دکھاؤ گے۔ تمہیں بیس سال کی زندگی دی جائے گی۔

بندر نے کہا: بیس سال بہت زیادہ ہیں، مجھے صرف دس سال چاہیے۔ چنانچہ اسے اس کی مرضی کے مطابق مل گیا۔

گدھے سے کہا گیا: تم بغیر کسی شکایت کے دن بھر کام کرو گے اور اپنے اوپر بھاری بوجھ اٹھاؤ گے۔ تمہیں جو اور کھانا پڑے گا اور تمہاری کوئی عقل نہیں ہوگی۔

تمہیں پچاس سال کی زندگی دی جائے گی۔

گدھے نے کہا: پچاس سال بہت زیادہ ہیں، مجھے صرف

بیس سال چاہیے۔ چنانچہ اسے اس کی مرضی کے مطابق

مل گیا۔

انسان سے کہا گیا: تم زمین پر سب سے زیادہ عقل مندمخلوق ہو اور تم اپنی عقل کو استعمال کر کے باقی مخلوقات پر حاکم بنو گے۔ تمہیں ایک خوبصورت زندگی دی جائے گی اور تم بیس سال تک زندہ رہو گے۔

انسان نے کہا: "بیس سال بہت کم ہیں! مجھے ان تیس سالوں کی بھی ضرورت ہے جو گدھے نے نہیں چاہے، اور ان پندرہ سالوں کی جو کتے نے نہیں چاہے، اور ان دس سالوں کی جو بندر نے نہیں چاہے۔ چنانچہ اسے اس کی مرضی کے مطابق مل گیا۔

تب سے انسان بیس سال تک انسان کی طرح زندہ رہتا ہے، پھر شادی کے بعد

تیس سال گدھے کی طرح کام کرتا ہے، صبح سے شام تک

مشقت کرتا ہے اور بوجھ اٹھاتا ہے۔

پھر جب بچے بڑے ہو جاتے ہیں تو پندرہ سال کتے کی طرح گھر کی حفاظت کرتا ہے دروازے بند کرتا ہے اور کم کھاتا ہے یا اپنے بچوں کے چھوڑے ہوئے کھانے پر گزارا کرتا

ہے۔

پھر جب بوڑھا ہو جاتا ہے اور ریٹائر ہو جاتا ہے، تو دس

سال بندر کی طرح زندہ رہتا ہے۔ ایک گھر سے دوسرے

گھر ایک بیٹے سے دوسرے ایک بیٹی سے دوسری اور

اپنے پوتے پوتیوں کو ہنسانے کے لیے کہانیاں سناتا ہے۔

تو اے ابن آدم کیوں غرور کرتے ہو

حکایت

0 - 0

Light of the Quran 360
Posted 3 weeks ago

چین کے سب سے عقلمند انسان کی دس اہم باتیں جو اس

کی زندگی کا نچوڑ ہیں۔

جب دماغ پریشان ہو تو آپ کا چہرہ خوبصورت نہیں 1 ہو سکتا۔

صحت کے بعد سب سے اہم چیز عزت ہے۔ --

اگر عقل مند بننا چاہتے ہو تو آپ کو تکالیف سے گزرنا 3 ہو گا۔

اس چیز کو وہی چھوڑ دینا بہتر ہے جو ذلت کا باعث 4 بنیں۔

جو انسان زندگی سے محبت اور نرمی کو نکال دیں 5

اسے سکون کبھی نہیں مل سکتا۔

ایک سمجھدار شخص اپنی مرضی کے بغیر کچھ نہیں 6 کرتا۔

انسان دو چیزوں کے لیے پیدا ہوا ہے سوچنے کیلئے اور 7 عمل کرنے کیلئے۔

جو شخص اچھے طریقے سے حکم دیتا ہے اس نے 8 ماضی میں ضرور دوسروں کی اطاعت کی ہوگی۔

سوبار "انکار " ایک جھوٹی ہاں سے بہتر ہے۔ --

گر آپ پڑھنا جانتے ہیں تو آپ دیکھیں گے کہ ہر - 10 شخص ایک کتاب ہے۔

0 - 0

Light of the Quran 360
Posted 3 weeks ago

ایک بار جبرائیل علیہ سلام نبی کریم کے پاس آئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دیکھا کہ جبرایل کچھ پریشان ہے آپ نے فرمایا جبرائیل کیا معاملہ ہے کہ آج میں آپکو غمزدہ دیکھ رہا ہوں جبرائیل نے عرض کی اے محبوب کل میں اللہ پاک کے حکم سے جہنم کا نظارہ کرکہ آیا ہوں اسکو دیکھنے سے مجھ پہ غم کے آثار نمودار ہوے ہیں نبی کریم نے فرمایا جبرائیل مجھے بھی جہنم کے حالات بتاو جبرائیل نے عرض کی جہنم کے کل سات درجے ہیں ان میں جو سب سے نیچے والا درجہ ہے اللہ اس میں منافقوں کو رکھے گا اس سے اوپر والے چھٹے درجے میں اللہ تعالی مشرک لوگوں کو ڈلیں گے اس سے اوپر پانچویں درجے میں اللہ سورج اور چاند کی پرستش کرنے والوں کو ڈالیں گے چوتھے درجے میں اللہ پاک آتش پرست لوگوں کو ڈالیں گے تیسرے درجے میں اللہ پاک یہود کو ڈالیں گے دوسرے درجے میں اللہ تعالی عسائیوں کو ڈالیں گئ یہ کہہ کر جبرائیل علیہ سلام خاموش ہوگئے تو نبی کریم نے پوچھا جبرائیل آپ خاموش کیوں ہوگئے مجھے بتاو کہ پہلے درجے میں کون ہوگا جبرائیل علیہ سلام نے عرض کیا اے اللہ کے رسول پہلے درجے میں اللہ پاک آپکے امت کے گنہگاروں کو ڈالے گے جب نبی کریم نے یہ سنا کہ میری امت کو بھی جہنم میں ڈالا جاے گا تو آپ بے حد غمگین ہوے اور آپ نے اللہ کے حضور دعائیں کرنا شروع کی تین دن ایسے گزرے کہ اللہ کے محبوب مسجد میں نماز پڑھنے کے لیے تشریف لاتے نماز پڑھ کر حجرے میں تشریف لے جاتے اور دروازہ بند کرکہ اللہ کے حضور رو رو کر فریاد کرتے صحابہ حیران تھے کہ نبی کریم پہیہ کیسی کیفیت طاری ہوئی ہے مسجد سے حجرے جاتے ہیں گھر بھی تشریف لیکر نہیں جا رہے۔ جب تیسرا دن ہوا تو سیدنا ابو بکر سے رہا نہیں گیا وہ دروازے پہ آے دستک دی اور سلام کیا لیکن سلام کا جواب نہیں آیا ۔ آپ روتے ہوے سیدنا عمر کے پاس آے اور فرمایا کہ میں نے سلام کیا لیکن سلام کا جواب نہ پایا لہذا آپ جائیں آپ کو ہوسکتا ہے سلام کا جواب مل جاے آپ گئے تو آپ نے تین بار سلام کیا لیکن جواب نہ آیا حضرت عمر نے سلمان فارسی کو بھیجا لیکن پھر بھی سلام کا جواب نہ آیا حضرت سلمان فارسی نے واقعے کا تذکرہ علی رضی اللہ تعالی سے کیا انہوں نے سوچا کہ جب اتنے اعظیم شخصیات کو سلام کا جواب نہ ملا تو مجھے بھی خود نھی جانا نھی چاھیئے بلکہ مجھے انکی نور نظر بیٹی فاطمہ اندر بھیجنی چاھیئے۔ لہذا آپ نے فاطمہ رضی اللہ تعالی کو سب احوال بتا دیا آپ حجرے کے دروازے یہ آئی " ابا جان اسلام و علیکم بیٹی کی آواز سن کر محبوب کائینات اٹھے دروازہ کھولا اور سلام کا جواب دیا ابا جان آپ پر کیا کیفیت ھے کہ تین دن سے آپ یہاں تشریف فرما ہے نبی کریم نے فرمایا کہ جبرائیل نے مجھے آگاہ کیا ہے کہ میری امت بھی جہنم میں جاے گی فاطمہ بیٹی مجھے اپنے امت کے گنہگاروں کا غم کھاے جا رہا ہے اور میں اپنے مالک سے دعائیں کر رہا ہوں کہ اللہ انکو معاف کر اور جہنم سے بری کر یہ کہہ کر آپ پھر سجدے میں چلے گئے اور رونا شروع کیا یا اللہ میری امت یا اللہ میری امت کے گناہگاروں پہ رحم کر انکو جہنم سے آزاد کر کہ اتنے میں حکم آگیا "وَلَسَوْفَ يُعْطِيكَ رَبُّكَ فَتَرْضَىاے میرے محبوب غم نہ کر میں تم کو اتنا عطا کردوں گا کہ آپ راضی ہو جائیں گے.. آپ خوشی سے کھل اٹھے اور فرمایا لوگوں اللہ نے مجھ سے وعدہ کر لیا ہے کہ وہ روز قیامت مجھے میری امت کے معاملے میں خوب راضی کریں گا اور میں نے اس وقت تک راضی نہیں ہونا جب تک میرا آخری امتی بھی جنت میں نہ چلا جاے لکھتے ہوے آنکھوں سے آنسو آگئے کہ ہمارا نبی اتنا شفیق اور غم محسوس کرنے والا ہے اور بدلے میں ہم نے انکو کیا دیا..؟؟ آپکا ایک سیکنڈ اس تحریر کو دوسرے لوگوں تک پہنچانے کا زریعہ ہے میری آپ سے عاجزانہ اپیل ہے کہ لاحاصل اور بے مقصد پوسٹس ہم سب شیئر کرتے ہیں ۔ آج اپنے نبی کی رحمت کا یہ پہلو کیوں نہ شیئر کریں آئیں ایک ایک شیئر کرکہ اپنا حصہ ڈالیں . کیا پتہ کون گنہگار پڑھ کہ راہ راست پہ آجائے

0 - 0

Light of the Quran 360
Posted 3 weeks ago

اُس ٹرین کی 9 بوگیاں تھیں تقریبا ہزار مسافر سوار تھے

جب گاڑی لاہور ریلوے اسٹیشن پر آکر رکی تو صرف 8 مسافر زندہ تھے وہ بھی بری طرح زخمی تھے ، پوری ٹرین جیسی خون میں نہا کر آئی تھی

لندن ڈیلی میل" کے نمائندے کا آنکھوں دیکھا حال ) آگ ) اور خون کا یہ کھیل سارے ہندوستان میں جاری تھا لاکھوں لوگوں کو ہجرت کرنا پڑی صرف دہلی اور لاہور کے راستے 54 سے زائد حملے ہوے سب سے زیادہ مہاجرین ٹرینوں پر مشرقی پنجاب سے ہجرت کرکے پاکستان داخل ہوے لدھیانہ اور امرتسر کے درمیان سکھوں کے مسلح جتھے ٹرینوں کو روک کر ظلم کی تاریخ رقم کرتے رہے ایک ایسی ہی اسپیشل مہاجر ٹرین محمکہ دفاع کا عملہ اور انکے اہل و عیال کو لے کر پاکستان آرہی تھی کہ اُسے بھی روک لیا گیا

نہ جانے کتنی عورتوں کو اغوا کیا گیا جب خون کا دریا

عبور کرکے یہ ٹرین پاکستان پہنچی تو اسمیں 459

لاشیں ملیں

کبھی پٹیالہ میں ٹرین روک کر جب مسلمان بچے کرپانوں

پر اچھالے جا رہے تھے تب حفاظتی عملہ ایک طرف کھڑا

ہو کر

قتل عام کا تماشا دیکھ رہا تھا بے شمار لاشیں قریبی نهرمیں

پھینکی گئیں تقریبا خالی ٹرین پاکستان پہنچی ہندوؤں کی

وحشت و بربریت کا اندازہ لگایے جب

مہاجرین کی آمد کا سلسلہ جاری تھا اور قیام پاکستان کے

بعد پہلی عید آئی تو ایک مال گاڑی لاہور اسٹیشن پر آکر رکیجس کی ایک بوگی میں بچوں کے سر اور عورتوں کی کئی ہوئی چھاتیوں کا ڈھیر لگا ہوا تھا

اور بوگی کے باہر لکھا ہوا تھا

پاکستان کے لیے عید کا تحفہ * لا الہ الا اللہ کی بنیاد پر بننے والے ملک میں ہر گلی نکڑ میں زناہ کے اڈے قائم ہیں

رشوت جھوٹ بددیانتی ظلم و جبر بربریت نا انصافی کرپشن

بر بندہ اپنے استطاعت کے مطابق کر رہا ہے پھر کہتے ہیں کہ ہمارے حکمران غلط ہیں جیسے قوم ہونگے ویسا ہی حکمران ہوگا بجائے اوروں کو غلط کہنے کے اپنے آپ کو بدلو پھر دیکھو

انقلاب کیسے نہیں آتا جس عظیم مقصد کیلئے لاکھوں

قربانیاں دی گئی جس مقصد کیلئے گردنیں کئیجس مقصد کیلئے حاملہ عورتوں کے پیٹ کاٹے گئے جس مقصد کیلئے عورتوں کے اعضاء کو تن سے جدا کیا گیا

جس مقصد کیلئے کے حصول کیلئے گھر بار عزت شان و شوکت چھوڑ کر ہمارے اسلاف یہاں پر آئے تو کوئی تو وجہ تو ہوگی نا

کیا ایسے ہی لاکھوں افراد نے دریاؤں کو اپنے عظیم لاشوں

سے بھر دیا چند سال پہلے ایک مولانا کا بیان سنا کہ جس دریا

سے مسلمان گزر رہے تھے اسی دریا سے متعلق ایک بوڑھے نے

بتایا کہ سکھوں کے فوج میرے پیچھے تھی اور میں خوفمخلوق خدا اور اور آگے دریا دیکھ کر جہاں گھبرایا لیکن ایمانی غیرت اور اللہ پر توکل کی وجہ سے میں نے دریا کو عبور کرنے کا فیصلہ ہ کیا اللہ کا نام لیا اور دریا پر پاؤں رکھ دیا کہا کہ شروع سے آخر تک لاشیں ہیں لاشیں تھی واللہ میں نے لاشوں پر سر رکھتے ہوئے دریا عبور کیا مسلمانوں تمہیں دین محمد ورثے میں ملا ہے قربانیاں تمہارے اسلاف نے دی اور تم اس عظیم دن بجائے اللہ کا شکر ادا کئے سڑکوں چوراہوں پر بھنگڑے ڈال کر اللہ کے عذاب کو دعوت دے رہے ہو اپنے مشن کو پہچانو اپنا مقصد نہ بھولویہاں اسلامی نظام اور خلافتی نظام کیلئے اٹھ کھڑے ہوں

0 - 0